اضح رہے کہ اللہ تعالیٰ نے قرآنِ کریم میں کفار سے دلی محبت اور دوستی رکھنے سے تو منع فرمایا ہے، البتہ وہ خطۂ زمین جہاں کفار کا غلبہ ہوگیا ہو، اس خطے سے بغض رکھنا مطلوب نہیں، لہٰذا کسی بھی علاقے کو اس کی قدرتی خوب صورتی کی وجہ سے پسند کرنا اور اس سے اللہ تعالیٰ کی صناعت و قدرت کا مشاہدہ کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں، اسی طرح مساجد سے محبت ہونا ایمان کی علامت ہے، چاہے وہ مساجد کسی بھی ملک میں واقع ہوں۔
تفسیر قشیری میں ہے:
«يا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لا تَتَّخِذُوا الَّذِينَ اتَّخَذُوا دِينَكُمْ هُزُواً وَلَعِباً مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتابَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَالْكُفَّارَ أَوْلِياءَ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ (57)