69

صدقہ کے گوشت کو قبرستان میں پھینکنا

صورت مسئولہ میں صدقہ کے گوشت کا حکم یہ ہے کہ اگر ’’صدقہ‘‘ سے مراد واجب صدقہ ہو تو جو لوگ صاحبِ نصاب نہ ہوں اور ان کے لیے زکوۃ لینا جائز ہو ان کے لیے صدقہ (واجبہ) کا گوشت کھانا جائز ہے۔ اور ’’صدقہ نافلہ‘‘ (عام صدقہ) مراد ہو تو اس کا گوشت ہر شخص کھا سکتا ہے، خواہ وہ مال دار ہو یا غریب ۔لہذا صدقہ کے گوشت کو قبرستان میں پھینک کر ضائع کرنا جائز نہیں ہے بلکہ اسے مستحق اور غریب افراد میں تقسیم کر دیا جائے، تاکہ اللہ کی نعمت کی ناشکری نہ ہو اور اجروثواب مل سکے۔

نیزقبرستان میں گندگی وغیرہ پھینکنے سے قبرستان کی بے حرمتی ہوتی ہے، جبکہ اسلام ہمیں قبروں کے احترام کا درس دیتا ہے۔

حدیث شریف میں ہے:

“حدثنا عثمان، حدثنا جرير، عن منصور، عن الشعبي، عن وراد مولى المغيرة بن شعبة، عن المغيرة بن شعبة، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم: ” إن الله حرم عليكم: عقوق الأمهات، ووأد البنات، ومنع وهات، وكره لكم قيل وقال، وكثرة السؤال، وإضاعة المال”.

(صحیح البخاری، باب ما ينهى عن إضاعة المال، ج: 3، صفحہ: 120، رقم الحدیث: 2408، ط: دار طوق النجاة)
فقط واللہ اعلم

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں