61

بیمہ پالیسی یا انشورنس کا شرعی حکم

مروّجہ بیمہ پالیسی ربٰو اور قمار کا مجموعہ ہے جو کہ شرعاً ناجائز اور حرام ہے اور اس سے حاصل ہونے والی رقم چونکہ حرام ہے اس لئے اس سے حج کرنا یا دوسرے کارِ خیر یا اپنی ضروریات میں لگانا سب ناجائز ہے بلکہ اس مال حرام کو بغیر نیتِ ثواب کے صدقہ کردینا لازم اور ضروری ہے۔
لیکن اگر کسی نے اس مالِ حرام سے حج کر ہی لیا اگرچہ فرض تو اس کے ذمہ سے ساقط ہوجائے گا مگر غیر مقبول ہونے کی وجہ سے اس پر ثواب حاصل نہ ہوگا۔
جہاں تک اس حرام مال پروجوبِ زکوٰۃ کا تعلق ہے سو اگر یہ مال الگ ہو اور دوسرے حلال مال کے ساتھ مخلوط نہ ہو تو اس پر زکوٰۃ واجب نہیں بلکہ کل واجب التصدق ہے، اور اگر یہ حرام مال حلال مال کے ساتھ اس طور پر خلط ہوگیا ہو کہ اب ان دونوں میں تمیز ممکن نہ ہو تو اس صورت میں اس پر زکوٰۃ واجب ہوگی، تاہم احتیاط اس میں ہے کہ ایک اندازہ کے مطابق حرام مال کے بقدر صدقہ کردیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں